السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز عصر کو نماز جمعہ کے ساتھ جمع کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جو شخص شہر سے باہر ہو تو کیا اس کے لیے بھی جمع کرنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز عصر کو نماز جمعہ کے ساتھ جمع نہ کیا جائے کیونکہ یہ سنت سے ثابت نہیں ہے اور اسے ظہر پر قیاس کرنا صحیح نہیں ہے کیونکہ جمعہ اور ظہر میں بہت فرق ہے اور اصل یہ ہے کہ ہر نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا واجب ہے الایہ کہ کسی دلیل سے اسے دوسری نماز کے ساتھ جمع کر کے ادا کرنا جائز ہو۔ جو لوگ دو یا تین دن کی اقامت کے لیے شہر سے باہر مقیم ہوں، ان کے لیے جمع کرنا جائز ہے کیونکہ وہ مسافر ہیں اور اگر وہ شہر کے ایسے قریبی علاقوں میں مقیم ہوں، جہاں وہ مسافر شمار نہ ہوتے ہوں تو ان کے لیے جمع کرنا جائز نہیں ہوگا۔ اس بات کا تعلق ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازوں کو جمع کرنے سے ہے، جمعہ و عصر کے جمع کرنے سے نہیں کیونکہ جمعہ اور عصر کی نمازکو جمع کرنا کسی صورت میں بھی جائز نہیں۔(1)
(1)جمعہ اور عصر کو جمع کرنے سے مسافر کو اس لیے روکنا کہ حدیث سے ثابت نہیں ہے، صحیح بات نہیں ہے۔ کیونکہ اگر جمع کرنا ثابت نہیں ہے، تو اس کی ممانعت بھی کہاں ثابت ہے؟ اس لیے حدیث سے جب جمع کا جواز ثابت ہے۔ تو اس عموم میں نماز جمعہ اور نماز عصر کا جمع کرنا بھی شامل ہوگا اور اس عموم کی بنا پر ایسا کرنا جائز ہوگا۔ الایہ کہ اس کی ممانعت کے لیے خصوصی نہی وارد ہو، اور ہمارے علم کی حد تک وہ نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب