سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(309) ہوائی جہاز میں نماز ادا کرنے کا طریقہ

  • 1104
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1937

سوال

(309) ہوائی جہاز میں نماز ادا کرنے کا طریقہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہوائی جہاز میں نماز کب واجب ہوتی ہے اور ہوائی جہاز میں فرض نماز کس طرح ادا کی جائےگی؟ ہوائی جہاز میں نفل نماز کے ادا کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جب وقت ہو جائے تو ہوائی جہاز میں بھی نماز واجب ہے۔ اگر ہوائی جہاز میں اس طرح نماز ادا کرنا ممکن نہ ہو، جس طرح زمین پر ادا کی جاتی ہے، تو وہ ہوائی جہاز میں فرض نماز ادا نہ کرے بشرطیکہ نماز کا وقت یا دو نمازوں کو جمع کرنے کی صورت میں وقت ختم ہونے سے پہلے ہوائی جہاز کا زمین پر اترنا ممکن ہو۔ مثلاً: ہوائی جہاز نے اگر غروب آفتاب سے تھوڑی دیر پہلے جدہ سے پرواز شروع کی ہو اور ہوائی جہاز ابھی فضا میں ہو کہ سورج غروب ہو جائے تو وہ ہوائی جہاز کے ایئر پورٹ پر اترنے سے پہلے جہاز میں نماز مغرب نہ پڑھے، اگر وقت ختم ہو جانے کا اندیشہ ہو تو وہ عشاء کی نماز کے ساتھ جمع کر کے ادا کرنے کی نیت کر لے۔ اگر طیارے کی پرواز جاری ہو حتیٰ کہ عشاء کے وقت کے ختم ہو جانے کا بھی اندیشہ ہو اور یاد رہے نماز عشاء کا وقت آدھی رات تک ہے، تو وہ وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے ان دونوں نمازوں کو طیارے میں پڑھ لے۔

طیارے میں فرض نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ قبلہ رخ کھڑا ہو کر تکبیر تحریمہ کہے، فاتحہ پڑھے اور اس سے پہلے مسنون دعائے استفتاح کا اہتمام کرے اور بعد میں قرآن مجید کا کچھ حصہ پڑھے، پھر رکوع کرے، پھر رکوع سے سر اٹھائے، اس کے بعدسجدہ کرے، اگر سجدہ کرنا ممکن نہ ہو تو بیٹھ جائے اور بیٹھ کر اشارے کے ساتھ سجدہ کرے۔ اسی طرح باقی ساری نماز قبلہ رخ ادا کرے۔ طیارے میں نفل نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ مسافر اپنی سیٹ پر بیٹھ کر اسے اداکرے ، رکوع و سجدہ اشارے کے ساتھ کر ے اور سجدہ کے لیے رکوع کی نسبت زیادہ جھک جائے،

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ316

محدث فتویٰ

تبصرے