السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک مشکل مبتلا ہوں، امید ہے کہ آپ میری صحیح راہنمائی فرمائیں گے ، تاکہ میں اس مشکل سے نجات پا سکوں اور وہ یہ کہ شیطان ہمیشہ میرےمعاملات میں مداخلت کرتا رہتا ہے ، خصوصا فرائض کی ادائیگی مثلا نماز میں ، قرآن کریم کی تلاوت میں اور وضو میں وہ بہت خلل انداز ہوتا ہے، جس کی وجہ سے میں ایسی گفتگو کرتا رہتا ہوں ،جسے اللہ تعالی پسند نہیں فرماتا ۔ میں یہ گفتگو زبان سے نہیں کرتا بلکہ اپنے دل میں کرتا رہتاہوں ،میں اس سے اجتناب کے لیے بڑی کوشش کرتا ہوں لیکن بے فائدہ ۔ تو کیا اس سے مجھےگناہ ہوگا ؟ آپ میری راہنمائی بھی فرمائیں تاکہ میں اس سے بچ سکوں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کثرت سے (اعوذباللہ من الشیطن الرجیم ) پڑھتے رہیں۔ استعاذہ کے معنی کو مستحضر کریں اور یہ عقیدہ رکھیں کہ شیطان ہی دل میں اوہام اور وسوسے ڈالتا ہے تاکہ انسان کو بہکا کر سیدھے راستے سے دور لے جائے اور یہ عقیدہ بھی رکھیں کہ اللہ تعالی ہی انسان کو شیطان کے مکر و فریب اور نقصان سے بچاسکتا اور محفوظ کرسکتا ہے۔ دوسر ی بات یہ ہے کہ آپ کثرت سے اللہ تعالی کا ذکر کریں، دعا کریں، اوراد و وظائف پڑھیں، قرآن مجید کی تلاوت کریں او رایسے اعمال صالحہ بجالا ئیں، جن سے بندے کو حفاظت او رحمایت حاصل ہو۔ اس بات کو ہمیشہ پیش نظر رکھیں کہ یہ تمام وسوسے شیطان کی طرف سے ہیں اور وہ یہ چاہتا ہے کہ آپ کے دل کو مشغول کردے، آپ کی زندگی کو مکدر کردے اور آپ کو نقصان پہنچائے خصوصا عبادت کی ادائیگی میں تاکہ آپ اکتا کر تنگ آجایں ، لیکن آپ ان وسوسوں کیوجہ سے کوئی نقصان محسوس نہ کریں او رن کو اپنے دل میں جگہ نہ دیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب