السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسلمان اپنے نفس سے ان شیطانی وسوسوں کو کس طرح دور کرے ،جو اس کےدین کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتےہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وسوسے کبھی تو طہارت یانماز کے بارے میں ہوتےہیں اوریہ شیطان کی طرف سےہوتے ہیں تاکہ وہ اس کی عقل کو فاسد کردے۔ ، لہذا اس صورت میں شیطان سے پناہ مانگنی چاہیےاور اصل یعنی طہارت پربنیاد رکھنی چاہیےاور شیطان جو اس قسم کی باتیں دل میں ڈالتاہےکہ اس نےتوا بھی یہ پڑھا ہی نہیں یا اس نےتو ابھی وضو کیا ہی نہیں ، ان سےدور رہنا چاہیے ۔ اور کبھی وسوسے عقیدہ ، ایمان بالغیب ، اللہ تعالی کی صفات ، بعثت ارو رسالت کےبارےمیں ہوتے ہیں ۔یہ وسوسے پہلی قسم کے وسوسوں سےزیادہ خطرناک ہیں ۔ان کا علاج یہ ہے کہ انہیں دل سے جھٹک دیا جائے اور ایسی گفتگو کی جائےجس سےایمان کو استحکام نصیب ہو ، آیات و دلالت پر غور کرے ، مخلوقات میں غوروفکر کرے اورجسےاسےدین پہنچا ہے ، اس کے مطابق اجمال و تفصیل کے ساتھ غیب پرایمان رکھے اور اللہ تعالی کی ذات و صفات اور دیگر تمام امور غیب کی کیفیت کے بارے میں سوچنےسے اجتناب کرے حتی کہ ایمان مضبوط ومستحکم ہوجائے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب