السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مخفی عادت کے بارےمیں کیا حکم ہے اوراگر اسکے لیے ہاتھ کے علاوہ کوئی اور طریقہ استعمال کیا جائے توکیا اس کا بھی یہی حکم ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مخفی عادت حرام ہے خواہ ہاتھ سےمنی نکالی جائے یاروئی وغیرہ سےعورت کی اندام نہانی کی صورت بنا کر اسے استعمال کیا جائے۔ ہر مسلمان کےلیےاس سےاجتناب کرناواجب ہے، کیونکہ یہ فعل حسب ذیل ارشاد باری تعالی کے خلاف ہے:
﴿وَالَّذينَ هُم لِفُروجِهِم حـٰفِظونَ ﴿٥﴾ إِلّا عَلىٰ أَزوٰجِهِم أَو ما مَلَكَت أَيمـٰنُهُم فَإِنَّهُم غَيرُ مَلومينَ ﴿٦﴾ فَمَنِ ابتَغىٰ وَراءَ ذٰلِكَ فَأُولـٰئِكَ هُمُ العادونَ ﴿٧﴾... سورةالمؤمنون
’’اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کا ملک ہوتی ہں کہ (ان سے مباشرت کرنے سے) انہیں ملامت نہیں اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں تو وہ (اللہ کی مقرر کی ہوئی) حدسے نکل جانے والے ہیں۔‘‘
یہ عادت اس کے لیے بھی حرام ہے کہ یہ انسانی صحت کےلیے بہت نقصان دہ ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب