سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(630) انسانی گوشت کھانےکے لیے جمع ہونا

  • 11007
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1123

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے گاؤں کے نوجوان رات کو محفل  جما کر غیبت اور چغلی کی باتیں کرتے ہیں، کیا  ان کے ساتھ بیٹھنا جائز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو لوگ اپنے بھائیوں کا گوشت کھانے کے لیے محفلیں جماتے ہیں ، یہ حقیقت میں بیوقوف لوگ ہیں کیونکہ اللہ تعالی فرماتا ہے :

﴿وَلا يَغتَب بَعضُكُم بَعضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُم أَن يَأكُلَ لَحمَ أَخيهِ مَيتًا فَكَرِ‌هتُموهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ تَوّابٌ رَ‌حيمٌ ﴿١٢﴾... سورة الحجرات

’’اورنہ کوئی کسی کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی شخص اسبات کو پسند کرے گاکہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس سے تو تم ضرورو نفرت کرو گے۔ (توغیبت نہ کرو) اور اللہ کاڈر رکھو،بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔‘‘

یہ لوگ جو اپنی محفلوں میں لوگوں کا گوشت کھاتے ہیں ، یہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب کرتے ہیں ، لہذا آپ پر واجب ہے کہ انہین نصیحت کریں ،اگر وہ آپ کی بات مان لیں اور اپنے اس عمل کو ترک کردیں تو بہتر ورنہ آپ کے لیے واجب ہے کہ آپ ان کی مجلس سے اٹھ کر چلے جائیں کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے :

﴿وَقَد نَزَّلَ عَلَيكُم فِى الكِتـٰبِ أَن إِذا سَمِعتُم ءايـٰتِ اللَّهِ يُكفَرُ‌ بِها وَيُستَهزَأُ بِها فَلا تَقعُدوا مَعَهُم حَتّىٰ يَخوضوا فى حَديثٍ غَيرِ‌هِ ۚ إِنَّكُم إِذًا مِثلُهُم ۗ إِنَّ اللَّهَ جامِعُ المُنـٰفِقينَ وَالكـٰفِر‌ينَ فى جَهَنَّمَ جَميعًا ﴿١٤٠﴾... سورةالنساء

’’اور اللہ تعالی نے تم (مومنوں ) پر اپنی کتاب میں ( یہ حکم ) نازل فرمایا ہے کہ جب تم (کہیں ) سنو کہ اللہ کی آیتوں سے انکار ہو رہا ہے اور ان کی ہنسی اڑائی جاتی ہے تو جب تک وہ لوگ اور باتیں (نہ ) کرنے لگیں، ان کےپاس مت بیٹھو ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہو جاؤ گے کچھ شک نہیں کہ اللہ منافقوں اورکافروں سب کو دوزخ میں اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘

اللہ تعالی نے ان لوگوں کے ساتھ بیٹھنے والوں کو بھی، جو اللہ تعال کی آیات کو سن کر ان کا انکار کرتے اور مذاق اڑاتے ہیں، انہی جیسا قرار دیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک بہت بڑا گناہ ہے جو انسان کو ملت اسلامیہ سے خارج کردیتاہے۔ اللہ تعالی کی آیات کا انکار کرنے اور ان کا مذاق اڑانے والوں کے ساتھ بیٹھنے والا جب ان جیساہے تو اسی طرح اس سے کم تر جرم کا ارتکاب کرنے والوں کے ساتھ بیٹھنے والا بھی انہیں کی طرح ہوگا۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ غیبت کی جگہ پر بیٹھنے والا بھی گناہ کے اعتبار سے غیبت کرنے والے ہی کی طرح ہے، لہذا آپ کو چاہیے کہ ان کی مجلسوں کو چھوڑ دیں اور ان کے ساتھ ہر گز نہ بیٹھیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص478

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ