سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حدیث کو طبقات میں تقسیم کرنے کا مطلب

  • 11
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 3758

سوال

السلام عليكم ورحمۃ الله وبركاتہ اکثر سننے میں آیا ہے کہ لوگ حدیث کو طبقات میں تقسیم کرتے ہیں ،یعنی یہ حدیث پہلے طبقے کی ہے ،یہ دوسرے اور یہ تیسرے طبقے کی، اس سے کیا مراد ہے؟۔ ازراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبركاتہ!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

بعض اہل علم نے کتب حدیث کو ان کی صحت کے درجات کے اعتبار سے مختلف طبقات میں تقسیم کیا ہے ۔مثلا شاہ ولی اللہ ﷫ دہلوی نےاپنی کتاب حجۃاللہ البالغہ میں کتب حدیث کو ان کی صحت کے اعتبار سے چار درجات میں تقسیم کیا ہے:

 پہلا درجہ:  موطا امام مالک، صحیح بخاری اور صحیح مسلم ۔

 دوسرا درجہ: سنن ابو داؤد، جامع ترمذی ، سنن نسائی اور مسند احمد۔

 تیسرا درجہ: مسند ابی یعلیٰ ،مصنف عبدالرزاق، مصنف ابن ابی شیبہ،سنن بیہقی ،طبرانی کی معاجم ۔

 چوتھا درجہ: کتاب الضعفاء والمجروحین لابن حبان، الکامل فی الضعفاء الرجال لابن عدی، خطیب بغدادی ، ابونعیم ، جوزقانی ،ابن عساکر، ابن نجار اوردیلمی کی کتب اور مسندخوارزمی۔

 تلخیص از قواعد التحدیث از جمال الدین قاسمی:247ت250

وباللہ التوفیق

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 2 کتاب الصلوۃ

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے