سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(593) مختصر نیکر پہننا جائز نہیں ہے

  • 10967
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1102

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کھیل کے مقابلوںمیں حصہ لینے کےلیے چھوٹی نیکر پہننے کے بارے میں کیا حکم ہے، جب کہ نماز کے اوقات بھی نہ ہوں اور نہ اس سے کسی فتنہ کا اندیشہ ہو؟ امید ہے کہ دلائل کے ساتھ اس سوال کا جواب عطا فرمائیں گے۔ راہنمائی فرمائیں۔ اللہ تعالی آپ کی راہنمائی فرمائے ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری رائے میں ایسی چھوٹی نیکر پہننا جائز نہیں ہے جس سے فقط شرم گاہ ہی کی ستر پوشی ہوتی ہو اور دونوں رانیں یا ان کا اکثر حصہ ننگا رہ جاتا ہو۔ خواہ اسے کھیل میں حصہ لینے کے لیے پہنا جائے یا بازار میں اور خواہ نماز کا وقت نہ بھی ہو، البتہ گھر کے اندر ایسا لباس پہناجا سکتا ہے جب کہ انسان اپنے گھر کے خاص امور میں مصروف ہو اور اسے دوسرے لوگ نہ دیکھ رہے ہوں۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ ایک بار نبیﷺ نے جرہد اسلمی کو اس طرح دیکھا کہ ان کا ازار ان کی سے ہٹا ہوا تھا تو آپ نے ان سے فرمایا:

«غَطِّ فَخِذَكَ، فَإِنَّهَا مِنَ الْعَوْرَةِ» (مسند احمد : 3؍478 وجامع الترمذي ، الادب ، باب ماجاء ان الفخذ عورة ، ح : 2798 وللفظ له)

’’اپنی ران کو ڈھانپ لو کیونکہ ران بھی پردہ ہے۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص453

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ