سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(591) مونچھیں منڈوانا

  • 10965
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1638

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امید ہے کہ آپ ایسی احادیث ذکر فرمائیں گے، جن میں رسول اللہﷺ نے یہ فرمایا ہو کہ جس نے داڑھی منڈوائی تو وہ فاسق ہے ؟ کیا مونچھوں کومنڈوانا جائز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی منڈانا  حرام ہے او رمنڈوانے والا فاسق کیونکہ وہ ان احادیث کی مخالفت کرتا ہے جن  میں داڑھی کے بڑھانے او رپورا رکھنے کے بارے میں حکم ہے ۔قبل ازیں بھی فتوای کمیٹی برائے بحوث علیمیہ وافتاء کو اسی طرح کا ایک سوال موصول ہوا تھا او راس کا کمیٹی نے جسب  ذیل فتوی دیا تھا :

ڈاڑھی منڈوانا حرام ہے کیونکہ امام بخار ی ، مسلم ، احمد اور دیگر محدثین نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہم کی اس حدیث کوبیان کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

" خَالِفُوا المُشْرِكِينَ: وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ " (صحيح البخاری، اللباس باب تقیلیم الاظفار ، ح 5892، وصحیح مسلم ، الطهارة، باب خصال الفطرة ، ح 259)

’’مشرکین کی مخالفت کرو ، داڑھی بڑھاؤ ارو مونچھیں کٹواؤ۔‘‘

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :

" جُزُّوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى، وَخَالِفُوا الْمَجُوسَ " (صحيح مسلم ،الطهارة ،باب خصل الفطرة ،ح 260)

’’مونچھیں منڈواؤ، داڑھی بڑہاؤ اورمجوسیوں کی مخالفت کرو۔‘‘

داڑھی منڈوانے پر اصرار کرنا کبیرہ گناہ ہے لہذا منڈوانے والے کونصیحت کی جائے اور اس کی داڑھی منڈوانے کا انکار کیا جائے ۔ اگر دینی قیادت میں سے کوئی شخص ایسا کرتا ہو تو اسے اور بھی زیادہ تاکید کے ساتھ سمجھنا چاہیے۔ ہماری  معلومات کی حدتک رسول اللہﷺ یاکسی بھی صحابی سے مونچھیں منڈوانا ثابت نہیں ہے ۔ ان سے جوثابت ہے وہ یہ ہے کہ انہیں کٹوادیا  اور چھوٹا کروا دیا جائے ۔ فتوی کمیٹی برائے بحوث علمیہ وافتاء کی طرف سے اس مسئلہ میں بھی ایک فتوی جاری ہو چکا ہے، جس کا نمبر 1954 ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص446

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ