السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی منڈانے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ دونوں رخساروں کے بالوں کے مونڈنے کے بارے میں کیا حکم ہے نیز داڑھی اورمونچھوں دونوں کے چھوڑدینے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داڑھی منڈوانا جائز نہیں ہے کیونکہ صحیح حدیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :
" يَكُونُ قَوْمٌ فِي آخِرِ الزَّمَانِ يَخْضِبُونَ بِهَذَا السَّوَادِ - قَالَ حُسَيْنٌ كَحَوَاصِلِ الْحَمَامِ - لَا يَرِيحُونَ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ "
نیز نبی ﷺ نے فرمایا :
" جُزُّوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى، وَخَالِفُوا الْمَجُوسَ " (صحيح مسلم * الطهارة ،باب خصل الفطرة ،ح 260)
’’مونچھیں منڈواؤ، داڑھی بڑہاؤ اورمجوسیوں کی مخالفت کرو۔‘‘
داڑھی ان بالوں کانام ہے، جو رخساروں اور ٹھوڑی پر اگیں جیسا کہ صاحب ’’قاموس ‘‘ نے اس کی وضاحت کی ہے، لہذا واجب یہ ہے کہ رخساروں اور ٹھوڑی پر اگنے والے بالوں کو چھوڑدیا جائے اور انہیں مونڈا یا کاٹا نہ جائے ۔ اللہ تعالی تمام مسلمانوں کے حالات کی اصلاح فرمائے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب