سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(584) داڑھی منڈوانا قابل تعزیر جرم ہے

  • 10958
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1254

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اللہ سبحانہ وتعالی عزوجل داڑھی منڈوانے ولےکو رسول اللہ ﷺ کی سنت کی مخالفت کی وجہ سے پکڑے گا اور سزا دے گا کیونکہ آپ نے فرمایاہے :

" خَالِفُوا المُشْرِكِينَ: وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ "

’’مشرکین کی مخالفت کرو ، داڑھی بڑھاؤ ارو مونچھیں کٹواؤ۔‘‘

کیا داڑھی ایک مسلمان کے ایمان کامل کے لیے شرط ہے کہ منڈوانے والےکااللہ تعالی مؤاخذہ کرے گا اور اسے سزا دے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی منڈوانا حرارم ہے اور وجوب کمال ایمان کے منافی ہے ۔ اس کا منڈوانے والا دنیا میں تعزیر کا اور آخرت میں عذاب کا مستحق ہے ۔ الا یہ کہ وہ اپنی موت سے پہلے پہلے توبہ کرلے ۔ اگر سچی توبہ کرے اور داڑھی کو رکھ لے تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرمالے گا کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے :

﴿وَإِنّى لَغَفّارٌ‌ لِمَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ صـٰلِحًا ثُمَّ اهتَدىٰ ﴿٨٢﴾... سورةطه

’’اور جو توبہ کرے اور ایمان لائے اورنیک عمل کرے پھر سیدھے راستے پر چلے ، تو بلا شبہ اس کو میں بخش دینے والا ہوں۔‘‘

اور اگر کوئی شخص داڑھی منڈانے پر اصرار کرے حتی کہ فوت ہو جائے تو وہ مستحق عذاب ہے اور اگر حالت ایمان میں فوت ہوا تو اس کا معاملہ اللہ تعالی کے مشیت کے سپرد ہے۔ کہ وہ چاہے تو اسے معاف کردے اور چاہے تو اسے سزا دے قبل ازیں کمیٹی کی طرف سے دلائل کے ساتھ مفصل فتوی صادر ہو چکا ہے کہ داڑھی منڈانا حرام ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص442

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ