السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب مقتدی امام کو سجدہ کی حالت میں پائے تو کیا وہ اس کے سجدہ سے اٹھنے کا انتظار کرے یا اسی حالت میں اس کے ساتھ شامل ہو جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
افضل یہ ہے کہ مقتدی امام کو جس حالت میں بھی پائے، اس کے ساتھ شامل ہو جائے اور انتظار نہ کرے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حسب ذیل فرمان کے عموم کا یہی تقاضا ہے:
«فَمَا اَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا» (صحيح البخاري، الاذان، باب لا يسعی الی الصلاة…، ح: ۶۳۶ وصحيح مسلم، المساجد، باب استحباب اتيان الصلاة بوقار… ح: ۶۰۲)
’’پس جتنا حصہ پا لو اسے پڑھ لو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب