سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(547) دلائل کی رو سے گانا حرام ہے

  • 10916
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1135

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ کہتے ہیں صحیح بخاری کی روایت {لیکونن من امتی اقوام یستحلون ،الحر،والحریر، والخمر، والمعازف] سے گانوں کی حرمت پہ استدلال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ حرمت اس صورت میں ہوگی جب حدیث میں مذکورہ تمام باتیں ایک  شخص میں موجود ہو،امید ہے کہ آپ اس قول کے بارے میں رہنمائی فرمائیں گے،جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ قول ضعیف ہے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ حدیث میں مذکور لفظ "الحر: اسکے معنی شرم گاہ کے ہیں اور زنا بھی حرام ہے خواہ کوئی شخص صرف زنا ہی کرے باقی افعال نہ کرے تو پھر بھی یہ حرام ہے، اسی طرح مردوں کے لیے ریشم حرام ہے،نیز شراب بھی بلاجماع سب کے لیے حرام ہے خواہ کوئی صرف شراب ہی پئے دیگر جرائم کا ارتکاب نہ  بھی کرے اسی طرح گانا اور موسیقی بھی حرام ہے کیونکہ ایسی کوئی دلیل نہیں جو اسے اس حکم سے مستثنی قرار دے،پھر یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جب ایک معین چیز دیگر افراد کے ساتھ مل کر آئے تو اصول یہ ہے کہ وہ حکم ہر ہر فرد کے لیے ثابت ہوتا ہے، حتی کہ کوئی ایسی دلیل موجود ہو جس سے یہ ثابت ہو کہ اس سے مراد ان تمام افراد کا مجموعہ ہے۔لیکن یہاں ایسی کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔البتہ کچھ ایسے حسن دلائل موجود ہیں،جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ گانا بجانا اور موسیقی انفرادی طور پر بھی حرام ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص417

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ