سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(546) یہ کام گناہ ہے

  • 10915
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1029

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ گانا سنتے ہیں اور جب ان سے یہ کہا جاتا ہے کہ گانا سننا حرام ہے تو،وہ یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان کے دل اس کی طرف متوجہ نہیں ہوتے اور بعض یہ کہتے ہیں کہ وہ صرف کلام سنتے ہیں موسیقی کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ،تو ہم ان کی کس طرح تردید کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بلا شک و شبہ یہ غلط ہے ،کیونکہ گانا سننا گناہ ہے،اور جس طرح مغنی خود  گناہ گار ہے اسی طرح اسے سننے والا بھی گناہ گار ہے،اور جو اسے اچھا سمجھے اللہ تعالی  نے اس کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا ہے:

﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَر‌ى لَهوَ الحَديثِ ...﴿٦﴾... سورةلقمان

’’اور لوگوں میں بعض ایسا ہے جو بے حودہ حکایتیں خریدتا ہے۔‘‘

اس کے علاوہ اور بھی   دلائل ہیں جن سے اس کی حرمت ثابت ہوتی ہے۔یہ لوگ جو اس کی طرف مائل ہیں وہ موسیقی سننے میں لذت نہ بھی محسوس کریں ،پھر بھی ہم اس فعل کی وجہ سے انہیں برا ہی کہیں گے، کیونکہ انہوں نے غلطی کی ہے انہیں چاہیے کہ وہ توبہ کریں،گانے اور موسیقی سے دور رہیں اور اس لہو و لہب  اور باطل کی بجائے، تلاوت قرآن ،ذکر و دعا، اور مفید باتوں میں مشغول رہیں۔   

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص417

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ