سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(296) كيا پہلی یا دورکعتیں جماعت سے رہ جانے پر فاتحہ کے ساتھ اور سورت بھی ملائی جائے؟

  • 1091
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1611

سوال

(296) كيا پہلی یا دورکعتیں جماعت سے رہ جانے پر فاتحہ کے ساتھ اور سورت بھی ملائی جائے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص کی پہلی ایک رکعت یا دو رکعتیں جماعت سے رہ جائیں تو کیا وہ اسے پورا کرتے ہوئے فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت بھی پڑھے یا صرف سورۃ الفاتحہ پر اکتفا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح بات یہ ہے کہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی جس نماز کو پڑھتا ہے وہ اس کی نماز کا آخری حصہ ہے، لہٰذا جب اس کی چار رکعتوں والی نماز میں سے دو رکعتیں یا ایک رکعت رہ گئی ہو یا نماز مغرب کی ایک رکعت رہ گئی ہو تو ان صورتوں میں اسے صرف سورئہ فاتحہ ہی پڑھنی چاہیے، البتہ نماز فجر کی اگر کوئی ایک رکعت رہ گئی ہو تو اس میں سورئہ فاتحہ کے ساتھ کوئی دوسری سورت بھی ملاکر پڑھنی چاہیے کیونکہ نماز فجر کی دونوں رکعتوں میں سورئہ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت بھی پڑھی جاتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ309

محدث فتویٰ

تبصرے