سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(296) كيا پہلی یا دورکعتیں جماعت سے رہ جانے پر فاتحہ کے ساتھ اور سورت بھی ملائی جائے؟

  • 1091
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-09
  • مشاہدات : 1525

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص کی پہلی ایک رکعت یا دو رکعتیں جماعت سے رہ جائیں تو کیا وہ اسے پورا کرتے ہوئے فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت بھی پڑھے یا صرف سورۃ الفاتحہ پر اکتفا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح بات یہ ہے کہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی جس نماز کو پڑھتا ہے وہ اس کی نماز کا آخری حصہ ہے، لہٰذا جب اس کی چار رکعتوں والی نماز میں سے دو رکعتیں یا ایک رکعت رہ گئی ہو یا نماز مغرب کی ایک رکعت رہ گئی ہو تو ان صورتوں میں اسے صرف سورئہ فاتحہ ہی پڑھنی چاہیے، البتہ نماز فجر کی اگر کوئی ایک رکعت رہ گئی ہو تو اس میں سورئہ فاتحہ کے ساتھ کوئی دوسری سورت بھی ملاکر پڑھنی چاہیے کیونکہ نماز فجر کی دونوں رکعتوں میں سورئہ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت بھی پڑھی جاتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ309

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ