سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(535) جو شخص اپنے گھر میں فحش مجلات لانے کی اجازت چاہے

  • 10904
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1160

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو اپنے گھر میں ایسے فحش  کی اجازت دے، جن میں تصویریں  اور ایسے مقالات ہوں، جو شرعاً حرام ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی بھی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر میں  ایسے مجلات اور ناول لائے،جن میں ایسے مقالات ہوں،جو الحاد و بدعت و ضلالت یا برائی و بے حیائی اور جنسی بے راہ روی اور انارکی کی طرف دعوت دیتے ہوں ،کیونکہ یہ اخلاق وعقیدہ کو خراب کرتے ہیں،ہر گھر کا سر براہ اپنے گھر کے بارے میں جواب دہ ہے،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

[الرجل راع علی اهل بیته و هو مسئوول عنهم،[صحیح بخاری،الجمعة، باب القری و المدن، ح:۸۹۳ و صحیح مسلم ،الامارة۔، باب، الفضیلة الامیر العادل، الخ ،ح:۱۸۲۹ واللفظ له]

’’آدمی اپنے گھر کا حاکم ہے اور اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص409

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ