السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو اپنے گھر میں ایسے فحش کی اجازت دے، جن میں تصویریں اور ایسے مقالات ہوں، جو شرعاً حرام ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی بھی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر میں ایسے مجلات اور ناول لائے،جن میں ایسے مقالات ہوں،جو الحاد و بدعت و ضلالت یا برائی و بے حیائی اور جنسی بے راہ روی اور انارکی کی طرف دعوت دیتے ہوں ،کیونکہ یہ اخلاق وعقیدہ کو خراب کرتے ہیں،ہر گھر کا سر براہ اپنے گھر کے بارے میں جواب دہ ہے،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
[الرجل راع علی اهل بیته و هو مسئوول عنهم،[صحیح بخاری،الجمعة، باب القری و المدن، ح:۸۹۳ و صحیح مسلم ،الامارة۔، باب، الفضیلة الامیر العادل، الخ ،ح:۱۸۲۹ واللفظ له]
’’آدمی اپنے گھر کا حاکم ہے اور اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب