السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایسے مجلات شائع کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے،جس میں عورتوں کی تصویریں،خلاف شریعت افکار و نظریات اور ایسی عورتوں کے انٹرویوز ہو،جو فتنہ پرور ہو،اور جنہوں نے زمانہ جاہلیت کی عورتوں کی طرح میک اپ کر رکھا ہو،تجارتی مراکز اور مکتبات پہ انکی توزیع و تقسیم، اور خرید وفروخت کے بارے میں کیا حکم ہے؟انہیں خریدنے، دوسروں کو تحفہ دینے۔حاصل کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ان کے ادارہ تحریر میں شرکت کرنے اور ان میں مقالات لکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟کیا مجلہ "سیدتی" کو بھی اس قبیل کے مجلات میں شمار کیا جا سکتا ہے؟جن کے بارے میں مذکورہ بالا سوالات ہیں؟فتوی عطا فرمائے؟اللہ تعالی آپ کو اجر و ثواب اور امت محمدیہ کی طرف سے جزائے خیر سے نوازے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنت متواترہ سے یہ ثابت ہے کہ تصویر مطلقا حرام ہے۔مصوروں پہ لعنت کی گئی ہے اور ہر مصور جہنم رسید ہوگا۔اس کی بنائی ہوئی ہر تصویر کے عوض ایک نفس بنایا جائے گا اور اسے جہنم میں عذاب دیا جائے گا اور مصوروں کو جہنم میں سب سے زیادہ سخت عذاب ہوگا اور انہیں حکم دیا جائے گا کہ وہ اس میں روح پھونکیں،انہیں عذاب دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ تم نے جو پیدا کیا تھا اسے زندہ کرو۔تصویر کی حرمت میں اس وقت اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے جب وہ فتنہ کا سبب بنے ،جس طرح عریاں عورتوں کی تصویریں یا عورتوں کے لیے مردوں کی تصویریں ہیں۔جب تصویر حرام ہے تو وہ جرائد و مجلات بھی حرام ہیں جو ان تصویروں کو شائع کرتے،فتنہ و فساد اور انارکی کی دعوت دیتے ہیں کیونکہ جو چیز جرائم و منکرات کا وسیلہ بنے وہ بھی حرام ہے،لہذا جو شخص اس طرح کے مجلات کو شائع کرئَے،بیچے یا خریدے،یا کسی کو بطور تحفہ دے ،وہ بھی گناہ میں برابر کا شریک ہے،کیونکہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لعن اللہ الخمر،و لعن شاربها،و ساقیها،وعاصرها، ومعتصرھا،و بائعھا، و مبتاعھا،و حاملھا،والمحمولة علیه واکل ثمنها،[ سنن ابی داود،الاشربة ،باب،العصیر والخمر، ح:۳۶۷۴ مسند احمد ۹۷/۲ واللفظ له۔]
’’اللہ تعالی نے شراب پہ، اس کے پینے والے،پلانے والے۔اسے نچوڑنے والے،جس کے لیے نچوڑی گئی،اس کے بیچنے والے،خریدنے والے،اٹھانے والے،جس کی طرف اٹھائی گئی ہو،اوراس کی قیمت کھانے والے سب پرلعنت فرمائی ہے۔‘‘
یہ مجلات اخلاق ،عفت و پاکدامنی،اور دین و ایمان کے لیے شراب مجلہ ’’سیدتی‘‘ انتہائی گھٹیا اور خراب مجلہ ہے، اس میں بھی فحش تصویریں اور بدکاری کی دعوت ہوتی کرنا ،ان میں مقالات لکھنا،انہیں درآمد کرنا اور انکی ترغیب دینا،ہے، جو کسی بھی صاحب بصیرت سے مخفی نہیں لہذا جوشخص نجات چاہتا ہے اس کے لیے میری نصیحت یہ ہے کہ وہ ان مجلات سے دور رہے، ان میں کسی طرح کی ذرہ بھر بھی شرکت نہ کرے تاکہ نجات پا سکے اور اپنے دین و عظمت کو بھی بچا سکے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب