ایک ایسا شخص جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرے یا آدمی یہ بات جانتا ہو کہ اس کا عقیدہ شرکیہ ہے تو کیا اس سے کوئی چیز خریدی جا سکتی ہے۔؟
جی ہاں خریدی جاسکتی ہے ۔کفارومشرکین کے ساتھ بیع وشراء کرنا حرام نہیں ہے بلکہ جائز ومباح امرہے۔
اسکی واضح ترین دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے اپنی درع ایک یہودی کے ہاں گروی رکھ کر اپنے اہل بیت کے لیے کچھ راشن اس سے خریدا تھا۔یہ روایت صحیح بخاری سمیت متعدد کتب حدیث میں موجود ہے
دیکھیے صحیح بخاری ۲۰۶۹ ,جامع ترمذی ۱۲۱۵ ,نسائی ۴۶۱۰ , ابن ماجہ ۲۴۳۷
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب