سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(516) ذرائع ابلاغ سے وابستہ محفلوں اور ڈراموں میں جانا

  • 10885
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1234

سوال

(516) ذرائع ابلاغ سے وابستہ محفلوں اور ڈراموں میں جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ذرائع ابلاغ سے وابستہ مسلمان آدمیوں کو بعض ایسی محفلوں اور ڈراموں میں بھی جانا پڑتا ہے جہاں موسیقی  اور بعض بڑے تکلیف دہ مناظر  ہوتے ہیں اور معاشرے  کے لیے ان کا نقصان دہ ہونا واضح ہوتا ہے 'تو کیا اس سے  گناہ ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ایسی محفل میں شرکت سےمقصود مصلحت عامہ ہو لطف  اندوز ہونا مقصو د نہ ہو  اور حاضری سے مقصود شر سے بچنا ہو اور وہ اس  قابل مذمت معمہ یا معاشرے میں اس لیے داخل  ہو تاکہ شر کو پہچانے اور اس کے عیوب  کو واضح لرے اور اس کا مقصد نیک ہو تو کوئی حرج نہیں۔اور اگر  وہ ان محفلوں  میں لطف اندوزی یا برے مقاصد کے لیے جائے تو پھر جائز نہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَإِذا رَ‌أَيتَ الَّذينَ يَخوضونَ فى ءايـٰتِنا فَأَعرِ‌ض عَنهُم حَتّىٰ يَخوضوا فى حَديثٍ غَيرِ‌هِ ۚ...﴿٦٨﴾... سورةالانعام

’’اور جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو  جو ہماری آیتوں کے بارے میں بیہودہ  بکواس کررہے ہیں تو ان سے الگ ہوجاؤ یہاں تک کہ وہ اور باتوں میں مصروف ہوجائیں۔‘‘

اور نبی ﷺ نے فرمایا ہے:

(من كان يومن بالله واليوم الاخر فلا يجلس  علي مائدة يدار عليهم الخمر) (جامع الترمذي ‘الادب  ‘باب ماجاء في دخول  الحمام‘ ح:٢٨-١)

’’جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو  وہ کسی ایسے دسترکوان پر نہ بیٹھے 'جس پر بیٹھنے والوں کو شراب پیش کی جارہی ہو۔‘‘

اللہ تعالیٰ نے بیہودہ بکواس کرنے والو اور انہیں منع نہ کرنے والوں  کو بھی انہی  کی طرح قرار دیا ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص391

محدث فتویٰ

تبصرے