سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(292) ممنوع اوقات جن میں نماز پڑھنا جائز نہیں

  • 1087
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1573

سوال

(292) ممنوع اوقات جن میں نماز پڑھنا جائز نہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ کون سے اوقات ہیں جن میں نماز پڑھنی ممنوع ہے؟ نماز مغرب کے وقت تحیۃ المسجد اذان سے پہلے پڑھی جائے یا بعد میں؟ فتویٰ عطا فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ممنوع اوقات حسب ذیل ہیں:

(۱)          نماز فجر کے بعد سے لے کر سورج کے ایک نیزے کے بقدر بلند ہونے تک یعنی طلوع آفتاب کے پندرہ بیس منٹ بعد تک۔

(۲)         زوال سے قریباً دس منٹ پہلے یعنی ظہر کا وقت شروع ہونے سے دس منٹ پہلے کا وقت۔

(۳)         نماز عصر کے بعد سے لے کر سورج کے مکمل غروب ہونے تک، یہ تمام ممنوع اوقات ہیں۔ تحیۃ المسجد کو ہر وقت ادا کیا جا سکتا ہے۔ آپ جب بھی مسجد میں داخل ہوں دو رکعت نماز تحیۃ المسجد اداکئے بغیر نہ بیٹھیں، خواہ ممنوع وقت ہی کیوں نہ ہو۔ معلوم ہونا چاہیے کہ اہل علم کے اقوال میں سے راجح قول یہ ہے کہ وہ تمام نوافل جن کے اسباب ہوں، انہیں ممنوع اوقات میں بھی ادا کیا جا سکتا ہے، مثلاً: اگر آپ نماز فجر کے بعد مسجد میں جائیں تو تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں، اسی طرح نماز عصر کے بعد تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں، زوال سے پہلے بھی دو رکعتیں پڑھ سکتے ہیں الغرض! آپ دن یا رات میں سے جس وقت بھی مسجد میں داخل ہوں دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھے بغیر مسجد میں نہ بیٹھیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ306

محدث فتویٰ

تبصرے