سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(487) یتیم کا مال

  • 10859
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1000

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بچے کے والدین فوت  ہوگئے تو ہم نے اسے پالنا شروع کردیا۔اس کے چچا  اور کچھ دیگر اہل  خیر اسے کچھ پیسے بھی دے دیتے ہیں'ممکن ہے کہ اس کے  یہ پیسے ہمارے مال  میں بھی شامل ہوجاتے ہوں جب کہ ہم اسے جو دیتے ہیں وہ اس سے زیادہ ہوتا ہے  اور ہم اسے اپنے  گھر کا ایک فرد سمجھتے ہیں۔اس سلسلہ میں آپ ہماری راہنمائی  فرمائیں؟ جزاكم الله خيراً


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یتیم کو جو صدقات ملتے ہیں، انہیں لینے میں تمہارے لیے کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ تم  اس پر جو خرچ کرتے ہو، وہ اس (صدقات) کے برابر یا  اس سے کم ہوں اور جو رقم  تمہارے اخراجات  سے زیادہ  ہو تو  اس کی حفاظت کرو اور اسے  یتیم کے لیے محفوظ رکھو اور ہاں تمہارے لیے یہ خوشخبری ہے کہ یتیم کی تربیت اوراس  سے حسن سلوک  کی وجہ سے اللہ تعالیٰ تمہیں بے پناہ  اجر وثواب سے نوازے گا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص377

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ