سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(479) کیا یہ رشوت ہے؟

  • 10851
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1040

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں "مبرد " ٹرانسپورٹ کمپنی میں کام کرتا ہوں اور پھلوں اور  سبزیوں  کو مدینہ سے جدہ یا مکہ یا ریاض میں پہنچاتا ہوں  اور جب  میں پہنچ جاات ہوں  تو سبزیوں کا مالک  مجھے  ایک سویا دو سوریال  دے دیتا ہے کیونکہ میں  نے ان سبزیوں  وغیرہ  کو بہت جلد پہنچادیا ہوتا ہے اور کمپنی  کے مالک  کو بھی اس  کا علم  ہوتا ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ  یہ ریال  یا یہ اعزاز  حلال  ہے یا حرام؟ راہنمائی فرمائیں۔جزاكم الله خيراً


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری رائے میں اس نقدی  کے  لینے میں جسے  سبزیوں  کا مالک دیتا ہے اور کمپنی  کے مالک  کے علم میں  ہے'کوئی حرج نہیں کیونکہ اس  سے سبزیوں کا مالک  آپ کی حوصلہ افزائی  کرنا چاہتا ہے  کہ آپ نے  سبزیوں  وغیرہ کو خراب  ہونے سے پہلے  جلد پہنچادیا۔آپ  اس حوصلہ افزائی  کے مستحق ہیں کہ آپ نے  خوب محنت سے کام کیا اور  مال کی حفاظت  بھی کی اور پھر  دینے والا اپنی خوشی  سے دے رہا ہے  لہذا س کے  لینے میں کوئی  امر مانع نہیں ہے خواہ  یہ آپ کی اس مزدوری  سے زائد ہو  جس پر آپ کام کرتے  ہیں کیونکہ اس  سے مقصود  تو آپ  کی حوصلہ افزائی  ہے کہ آپ نے  ذمہ داری  کے ساتھ  جلد مال  پہنچادیا اور مال  کے مالکان  کی مصلحت  کا خیال رکھا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص370

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ