سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(477) مردوں کو دیکھنا

  • 10849
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 2011

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا موت  کے خواب  میں مردوں  کو دیکھنا اس بات کی دلیل ہے  کہ یہ انسان  جلد فوت  ہوجائے گا؟اس صورت حال  میں  کای کرنا چاہیے تاکہ  ان برے  خوابوں سے جان چھوٹ جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ خواب  جس سے انسان ڈر جائے  اور گھبراجائے 'یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے کیونکہ  شیطان  اس بات کا  خواہش مند  ہے کہ  وہ ہر  مسلمان کو غم واندازوہ میں مبتلا  کردے 'ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿إِنَّمَا النَّجوىٰ مِنَ الشَّيطـٰنِ لِيَحزُنَ الَّذينَ ءامَنوا وَلَيسَ بِضارِّ‌هِم شَيـًٔا إِلّا بِإِذنِ اللَّهِ ۚ... ﴿١٠﴾... سورةالمجادلة

’’(کافروں کی)  سرگوشیاں تو شیطان  (کی حرکات ) سے ہیں'(جو) اس لیے(کی جاتی ہیں) کہ مومن  (ان سے) غم  ناک ہوں جب کہ وہ  (شیطان) اذن الہی کے بغیر  انہیں کوئی نقصان  نہیں  پہنچاسکتا۔‘‘

اسی طرح  یہ ڈراؤنے  خواب  جوانسان  کو غم  وفکر میں مبتلا کردیتے ہیں۔یہ بھی شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں'اس لیے نبی ﷺ نے حکم  دیا ہے  کہ جو شخص ناپسندیدہ  خواب دیکھے  تو وہ اپنے  بائیں  طرف تین  بار تھوک دے اور کہے:

(اعوذ بالله  من شر  الشيطان ومن شر مارايت ) (لم اجده بهذا اللفظ )

’’میں شیطان کے شر سے اور جوخواب  اس نے دیکھا ہے اس کے شر سے  اللہ کی پناہ  طلب کرتا ہوں ۔‘‘

اور جب خواب میں موت  وغیرہ  یعنی ایسی  چیز کو دیکھو  جسے تم  ناپسند کرتے ہو تو اس وقت  اس طرح کرو  جس  طرح نبی ﷺ نے حکم دیا ہے کہ تین بار بائیں  جانب  تھوک  دو'نیز  شیطان کے شر  اور جو کچھ  تم نے دیکھا ہے اس کے شر سے  اللہ تعالیٰ کی پناہ  مانگو ۔اور پھر  اس کے بعد  اگر سونا چاہو  تو دوسری کروٹ  پر سوجاؤ  اور جب  سوکر  اٹھو تو اس برے خواب کے  بارے میں کسی کو  نہ بتاؤ 'اس طرح اس خواب  سے تمہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

انسان اگر موت  کے بارے میں کوئی خواب  دیکھے  تو یہ اس بات کی دلیل  نہیں ہے کہ وہ عنقریب  مرجائے گا بلکہ یہ بھی ایک شیطانی خواب  ہے تاکہ  وہ ایسے  خواب کی وجہ  سے مسلمان کو غم وفکر  میں مبتلا کردے ۔اس طرح کا خواب  دیکھ کر بھی اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنی چاہیے اور اس  کے بارے میں کسی  سے بات نہیں کرنے چاہیے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص362

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ