سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(466) یادگار کے لیے تصویریں

  • 10838
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1661

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم طالب علم ساتھیوں  یا اپنے دوستوں  کے ساتھ  جب کسی جگہ  سیروسیاحت  کے لیے جاتے  ہیں  تو محض یادگار  کے لیے تصویریں بھی بنالیتے ہیں۔ان تصویروں کے بارے میں کیا حکم ہے جو محض یادگار کے طور پر بنائی گئی  ہوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان تصویروں کے بارے میں بھی یہی حکم ہے  کہ اگر  یہ جاندار  چیزوں کی ہوں تو  یہ حرام ہیں کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے:

(ان اشد  الناس  عذاباً يوم القيامة المصورون )) (صحيح البخاري ‘اللباس  باب عذاب  المصورين يوم القيامة ‘ ح: ٥٩٥ وصحيح مسلم ‘اللباس والزينة ‘باب تحريم  تصوير  صورة الحيوان____ الخ‘  ح: ٢١-٩ والفظ له )

’’روز قیامت سب سے زیادہ شدید عذاب  مصوروں کو ہوگا۔‘‘

  نبیﷺ نے مصوروں پر لعنت فرمائی ہے  اور اگر  تصویریں بے جان  چیزوں  مثلاً گاڑی 'ہوئی جہاز اور کھجور کے درخت وغیرہ کی ہوں  تو ان میں کوئی  حرج نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص355

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ