سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(450) ماتحت ملازمین کی ذمہ داری

  • 10815
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1398

سوال

(450) ماتحت ملازمین کی ذمہ داری

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص کسی ادارے کا سربراہ ہو اورا س کے ماتحت  ملازمین ہوں تو کیا اس کے لیے یہ واجب ہے کہ نماز میں کوتاہی کرنے والے کو وہ نماز ادا کرنے اور دیگر  امور شریعت  کی پابندی  کرنے کا حکم دے  اور کای وہ بھی حدیث ((كلكم راع وكلكم مسؤول عن رعيته)) میں داخل ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر ذمہ دار  شخص کے لیے  یہ لازم ے کہ وہ اپنے ماتحت ملازمین کو ان تمام امور کے ادا کرنے کا حکم دے ۔جنہیں اللہ تعالیٰ نے واجب قرار دیا ہے  مثلاً نماز  باجماعت ادا کرنا اور دیانت  داری سے اپنی ڈیوٹی ادا کرنا اور اس طرح ان تمام امور  کے ترک  کرنے کا حکم دے' جنہیں اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے مثلاً دھوکا'خیانت 'ایذاء اور ظلم  وغیرہ  کیونکہ ہر ذمہ دار شخص  نبی ﷺ کے اس فرمان میں  داخل ہے:

((كلكم راع وكلكم مسؤول عن رعيته)) (صحیح البخاري ‘الجمعة‘باب في القري والمدن ‘ ح:٨٩٣ وصحيح مسلم ‘الامارة‘باب فضيلة الامير  العادل  ___الخ‘ ح: ١٨٢٩)

’’تم میں سے ہر شخص حاکم ہے اور ہر ایک اپنی رعایا کے بارے میں ذمہ دار ہے۔‘‘(اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی "صحیح " میں بروایت  ابن عمر رضی اللہ عنہ  بیان فرمایا ہے)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص343

محدث فتویٰ

تبصرے