السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کام کی ذمہ داری کی وجہ سے مجھے ایسی جگہوں پر جانے کے اخراجات بھی ملتے ہیں'جہاں میں حقیقت میں کیا نہیں ہوتا۔ مجھے ادارے کے سربراہ کی بھی تائید حاصل ہوتی ہے 'سوال یہ ہے کہ کیا ان فرضی اخراجات سفر کا لینا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص کے کوئی کام سپرد کردیا جائے اور اسے سرانجام دینے کی وجہ سے اسے معاوضہ ملے ' تو اس کے لیے اس وقت تک معاوضہ لینا حلال نہیں جب تک وہ اس کو سرانجام نہ دے خصوصاً جب کہ اس کا کام تعلق بھی ملک کی مصلحتوں سے ہو خواہ ادارے کے سربراہ کی تائید بھی حاصل ہو۔البتہ کام کے عوض تنخواہ یا ترقی وغیرہ دی جاسکتی ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب