سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(441) اپنی تنخواہ لو اور یہ اخراجات نہ لو۔۔۔۔

  • 10806
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1095

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کام کی ذمہ داری کی وجہ سے مجھے  ایسی جگہوں پر جانے کے اخراجات بھی ملتے ہیں'جہاں میں حقیقت  میں کیا نہیں ہوتا۔ مجھے  ادارے  کے سربراہ کی بھی تائید  حاصل  ہوتی ہے 'سوال یہ ہے کہ  کیا ان فرضی اخراجات سفر  کا لینا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص  کے کوئی کام سپرد کردیا جائے اور اسے  سرانجام  دینے  کی وجہ  سے اسے معاوضہ  ملے ' تو اس کے لیے  اس وقت  تک معاوضہ لینا حلال  نہیں  جب  تک وہ اس کو  سرانجام نہ دے خصوصاً جب کہ اس کا کام تعلق  بھی ملک  کی مصلحتوں سے  ہو  خواہ ادارے  کے سربراہ  کی تائید  بھی حاصل ہو۔البتہ کام کے عوض  تنخواہ  یا  ترقی  وغیرہ دی جاسکتی ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص338

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ