السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب چاشت کا وقت ختم ہو جائے تو کیا اس کی قضا ادا کی جائے گی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چاشت کی نمازکا موقعہ ومحل فوت ہوجائے تو چاشت کی نماز بھی فوت ہی سمجھی جائے گی اس لئے کہ چاشت کی نماز وقت کے ساتھ مقید ہے لیکن سنن مؤکدہ فرض نمازوں کے تابع ہیں، لہٰذا ان کی اور اسی طرح وتر کی بھی قضا ادا کی جائے گی کیونکہ سنت سے ثابت ہے:
«وَکَانَ إِذَا غَلَبَه النَوْمٌ أَو المرض فیِْ اللَّیْلِ صَلّٰی مِنَ النَّهارِ ثِنْتَیْ عَشْرَةرَکْعَة»(صحیح مسلم، صلاة المسافرین، باب جامع صلاة اللیل… ح: ۷۴۶)
’’اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم غلبہ نیند یا کسی تکلیف ومرض کی وجہ سے رات کو قیام نہ کر سکتے تو آپ دن کو بارہ رکعات ادا فرما لیتے تھے۔‘
اسی طرح وتر کی بھی قضا کرنا ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب