سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(427) سرکاری گاڑی کا ذاتی ضرورت کے لیے استعمال

  • 10792
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1377

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی حکومتی  ادارے  میں کام  کرنے  والے مسلمان  ملازم  کے لیے  سرکاری  گاڑی کا ذاتی  ضرورت  کے لیے استعمال جائز ہے خصوصاً جب کہ  اس کے پاس اپنی  ذاتی گاڑی بھی موجود ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حکومت  کے ملازم  کی مثال  اجرت  پر کام  کرنے والے مزدور کی سی ہے'جو کام  اس کے سپرد کیا گیا ہو وہ  اسکے  بارے میں امین  ہے'نیز سرکاری میں کام  کے لیے  اسے جو آلات  اور  جو اشیاء دی جائیں'ان  کے استعمال  میں بھی اسےا مانت ودیانت  کاثبوت  دینا چاہیے  کہ انہیں صرف  سرکاری کاموں ہی کے لیے استعمال  کرے لہذا اسے چاہیے کہ ذاتی کام  کے لیے نہ  سرکاری  گاڑی استعمال کرے  اور نہ ٹیلی فون 'نوٹ بکس'کاغذات 'قلم اور دیگر اشیاء استعمال  کرے' تقویٰ اور امانت  ودیانت کا تقاضا یہی  ہے کہ  سرکاری اشیاء کو ذاتی استعمال میں نہ لایا جائے۔ارشاد باری  تعالیٰ ہے:

﴿وَالَّذينَ هُم لِأَمـٰنـٰتِهِم وَعَهدِهِم ر‌ٰ‌عونَ ﴿٣٢﴾... سورةالمعارج

’’اور جو  امانتوں اور اقراروں کوملحوظ  رکھتے ہیں۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص330

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ