السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی حکومتی ادارے میں کام کرنے والے مسلمان ملازم کے لیے سرکاری گاڑی کا ذاتی ضرورت کے لیے استعمال جائز ہے خصوصاً جب کہ اس کے پاس اپنی ذاتی گاڑی بھی موجود ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حکومت کے ملازم کی مثال اجرت پر کام کرنے والے مزدور کی سی ہے'جو کام اس کے سپرد کیا گیا ہو وہ اسکے بارے میں امین ہے'نیز سرکاری میں کام کے لیے اسے جو آلات اور جو اشیاء دی جائیں'ان کے استعمال میں بھی اسےا مانت ودیانت کاثبوت دینا چاہیے کہ انہیں صرف سرکاری کاموں ہی کے لیے استعمال کرے لہذا اسے چاہیے کہ ذاتی کام کے لیے نہ سرکاری گاڑی استعمال کرے اور نہ ٹیلی فون 'نوٹ بکس'کاغذات 'قلم اور دیگر اشیاء استعمال کرے' تقویٰ اور امانت ودیانت کا تقاضا یہی ہے کہ سرکاری اشیاء کو ذاتی استعمال میں نہ لایا جائے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالَّذينَ هُم لِأَمـٰنـٰتِهِم وَعَهدِهِم رٰعونَ ﴿٣٢﴾... سورةالمعارج
’’اور جو امانتوں اور اقراروں کوملحوظ رکھتے ہیں۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب