السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی برائی سے انکار یا علمی سوال پوچھتے وقت مجھ پر خوف اور ہیبت کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اس کا علاج کیا ہے؟اللہ تعالیٰ آپ کو ہر نیکی کی توفیق عطا فرمائے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ خوف اور ہیبت شیطان کی طرف سے (حق اور علم سے ) روکنا ہے 'لہذا شیطان سے بچ جاؤ 'طاقت ور بن جاؤ اور شرماؤ نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ بھی حق بیان کرنے سے عار محسوس نہیں فرماتا ۔ سوال کرو اور شرماؤ نہیں 'برائی سے بھی منع کرو اور شرماؤ نہیں بشرطیکہ آپ کو علم وبصیرت حاصل ہو۔آپ اچھے اسلوب میں دعوت الی اللہ دیں 'نیکی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور ان کاموں میں شرمانے کی کوئ ضرورت نہیں کیونکہ جو حیا بات سے روکے وہ حیا نہیں بلکہ ضعف اور ناتوانہ ہے۔ شرعی حیا وہ ہے جو آپ کو باطل سے روکے 'اسی حیا کے بارے میں نبی ﷺ نے فرمایا ہے:
(الحياء من الايمان ) (صحيح البخاري ‘الايمان ‘باب الحياء من الايمان ح:٢٤ وصحيح مسلم ّالايمان ّباب بيان عدد شعب الايمان ____الخ ح:٣٦)
’’حیا ایمان میں سے ہے۔‘‘
اور فرمایا:
(الحياء خير كله )(صحيح مسلم ‘الايمان ‘باب بيان عدد شعب الايمان وافضلها وادناها___الخ ح:٣٧)
’’حیا سارے کا سارا خیر ہے۔‘‘
یہ وہ حیا ہے جو آپ کو باطل سے روکتا ہے' یعنی جو حیا تمہیں بدکاری ' شراب ' دشمنوں کی صحت اور ہر قسم کی برائی سے روکے وہ شرعی حیا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب