السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو مقتدی رمضان میں نماز تراویح پڑھتے ہوئے قرآن مجید اٹھا لیتے ہیں تاکہ امام کے ساتھ ساتھ پڑھتے جائیں، ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس غرض سے قرآن مجید اٹھائیں تو کئی طرح سنت سے اس کی ممانعت لازم آتی ہے، مثلاً:
۱۔ اس سے انسان حالت قیام میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کے اوپر نہیں رکھ سکتا۔
۲۔ اس سے بلا ضرورت کثرت سے حرکت کرنی پڑتی ہے، مثلاً: قرآن مجید کو کھولنا، بند کرنا اور پھر بغل یا جیب وغیرہ میں رکھنا۔
۳۔ یہ عمل اپنی مذکورہ حرکات کی وجہ سے نمازی کو حقیقت میں نماز سے غافل کر دیتا ہے۔
۴۔ اس کی وجہ سے نمازی سجدہ کی جگہ کی طرف نہیں دیکھ سکتا جب کہ سجدہ کی جگہ کی طرف دیکھنا سنت اور افضل ہے۔
۵۔ ایسا کرنے والے کا دل اگر حاضر نہ ہو تو بسا اوقات وہ بھول جاتا ہے کہ وہ نماز میں ہے یا نہیں،جب کہ خشوع خضوع کے ساتھ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر، سجدہ کی جگہ کی طرف سر کو جھکا کر نماز پڑھنے کی صورت میں ایسی غفلت نہیں ہوتی کیونکہ اس سے اس طرف زیادہ توجہ ہوتی ہے کہ وہ نماز پڑھ رہا ہے اور امام کی اقتدا میں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب