السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ان بعض مبلغین کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے۔ جن کے تصرفات اورعمل سے تو صدق کا اظہار ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ بعض گناہوں اور اللہ اور اس کے رسول کی مخالفتوں کا ارتکاب بھی کرتے ہیں؟ تو کیا اس صورت میں ان سے اور ان کے علم اور دعوت الی اللہ سے استفادہ کرنا ممنوع ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
معلم اور داعی جی بات سننے کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ وہ ہر اعتبار سےکامل ہو بلکہ اس سے ہر حال میں استفادہ کیا جائے گا خواہ اس کے اخلاق میں کچھ کمی ہی کیوں نہ ہو۔ کمی ہو تو اس کے یہ معنی نہیں کہ وہ شائستہ گفتگو اور احسن انداز میں لوگوں کو نیکی اور خیر وبھلائی کی دعوت بھی نہ دے۔بسا اوقات یوں معلوم ہوتا ہے کہ معلم خود تو نماز باجماعت ادا نہیں کرتا لیکن اپنے شاگردوں کو اس کی نصیحت ضرور کرتا ہے۔ممکن ہے کہ وہ اپنے کپڑے ٹخنوں سے نیچے لٹکاتا ہو مگر دوسروں کو نصیحت کرتا ہے کہ اپنے کپڑے اونچے رکھو۔ہوسکتا ہے کہ خود داڑھی منڑاتا ہو مگر دوسروں کو داڑھی رکھنے کی نصیحت کرتا ہو اور رسول اللہﷺ کا یہ فرمان سناتا ہو:
((خالفوا المشركين ووفروا اللحي واحفوا الشوارب )) (صحيح البخاري ‘اللباس ‘باب تقليم الاظافر‘ ح: مسند احمد :٢/٢٢٩)
’’مشرکوں کی مخالفت کرو اور داڑھیوں کو بڑھاؤ اور مونچھوں کو منڈواؤ۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب