السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب میرے گھر والے دعوت الی اللہ کو قبول نہ کرے تو کیا میرے دعوت کے سلسلہ میں گھر سے باہر نکالنا جائز ہے؟امید ہے کہ حدیث شریف کےساتھ مدلل جواب عطا فرمائیں گے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دعوت الی اللہ کا میدان بہت وسیع ہے اور والدین کی اطاعت ہر انسان پر واجب ہے۔اس زمانے میں دعوت کی حیثیت نفل عبادت کی ہے کیونکہ دعوت کا کام کرنے والے بہت سے لوگ موجود ہیں لہذا اپنے والدین کی اطاعت کرو 'ان کے ساتھ رہو اور مقدور بھر ان کی خدمت کرو اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے شہر میں افراد اور جماعتوں کے ساتھ ملکر (لوگوں کو) دین کی دعوت بھی دیتے رہو 'اس طرح والدین کے ساتھ رہ کر دعوت کے اجر وثواب کو بھی حاصل کرلوگے' لیکن پہلے کی دعوت بھی دیتے رہو'اس طرح والدین کے ساتھ رہ کر دعوت کے اجر ثواب کو بھی حاصل کرلوگے'لیکن پہلے خود شریعت کے پابند ہوکر نیکی میں نمونہ بن جاؤ' گناہوں اور معصیت کے کاموں سے دور رہو تاکہ اللہ تعالٰی آپ کی دعوت کو مفید بنادے اورآپ کے ہاتھوں ان لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے 'جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا خیر وبھلائی کا ارادہ ہو۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب