السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صدقہ کا طریقہ بتا دیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!صدقہ دو طرح کا ہوتا ہے۔ایک تو فرضی ہے جسے زکوۃ بھی کہا جاتا ہے اور یہ مقررہ نصاب پورا ہونے پر ایک سال گزر جانے کی صورت میں اڑھائی فیصد کے اعتبار سے فرض ہوتا ہے۔(جس کی تفصیلات اپنے مقام پر بیان کی جاچکی ہیں) دوسرا نفلی صدقہ ہے جو بلا تحدید کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں اللہ کے نام پر فقراء ،مساکین،دینی مدارس اور مساجد وغیرہ پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔اگر آپ اس کے تحدید کر دیں یا کسی غیر اللہ کے طرف منسوب کر کے یہ صدقہ دیں تو ناجائز اور حرام ہے۔مثلا آپ جمعرات کا دن یا کوئی مزار متعین کر لیں تو حرام ہو جائے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |