سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(301) اپنی ماں سے صلہ رحمی کرو

  • 10658
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1272

سوال

(301) اپنی ماں سے صلہ رحمی کرو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اٹھارہ  برس کا ایک نوجوان ہوں ۔نماز ادا کرتا ہوں اور اپنے والد کی رضامندی واطاعت کے کام بھی کرتا ہوں ؛'لیکن میں نے  اپنی  ولادت سے لیکر  اب تک اپنی  والدہ  کو نہیں دیکھا لیکن میں جانتا ہوں کہ اب وہ کہاں مقیم ہے،وہ ہم سے بہت دور رہتی ہے۔ میرے والد نےبتایا ہے کہ اس نے طلاق دےدی تھی ،میں اپنی والدہ کو  دیکھنا چاہتا ہوں،کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ  اگر میں نے اپنی والدہ سے ملاقات  نی کی تو اللہ تعالیٰ میرا محاسبہ  کرے گا۔ لیکن میں نے اپنے والد سے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ میں اپنی والدہ کو دیکھنا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ اگر میں نے  اس کا ذکر کیا تووہ ناراض ہوں گے ۔ میرے والد صاحب نے  ایک  اور عورت سے شادی کرلی ہے اور اس کے بطن  سے ان کی کئی بچے  بھی  ہیں۔ میری اس حالت  کے بارے میں حکم شریعت کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری رائے میں آپ  پر یہ واجب  ہے کہ  آپ اپنی والدہ سے ملاقات کریں'دستور  کے مطابق  ان کا ساتھ  دیں اور ان  کے ساتھ  وہ نیکی اور بھلائی کریں۔ جو آپ  پر واجب ہے ' کیونکہ نبی ﷺ سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ لوگوں میں سے  میرے حسن سلوک  کا سب سے زیادہ  مستحق  کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا :

’’تمہاری والدہ۔ عرض کیا گیا پھر کون ؟ آپ نے فرمایا : تمہاری والدہ: عرض کیا گیا  پھر کون ؟ آپ نے فرمایا : تمہاری والدہ ۔ عرض کیاگیا پھر کون؟ آپ نے فرمایا : پھر تمہارا والد ۔‘‘

لہذا آپ کے لیے یہ حلال نہیں کہ اپنی والدہ سے  قطع رحمی کریں بلکہ اس سے صلہ رحمی کریں اور ان سے ملاقات کریں۔اس صورت  حال میں اپنے باپ سے بات چھپا  بھی سکتے ہیں یعنی انہیں بتائے بغیر  ان سے ملاقات  کرلیں'صلہ رحمی  کریں اور نیکی و بھلائی کریں۔اس طرح آپ اپنی والدہ  کے حق  کو بھی ادا کرسکتے ہیں اور اپنے والد کی ناراضی سے بچ سکتے ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص234

محدث فتویٰ

تبصرے