السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مجاہدین کے ساتھ مل کر جہاد کرنے کے لیے اجازت حاصل کرنا شرط ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جہاد فرض عین ہو تو علماء فرماتے ہیں کہ کہ اس صورت میں والدین کی اجازت شرط نہیں ہے،کیونکہ اگر والدین اجازت نہ دیں تو خالق کی معصیت میں مخلوق کی اطاعت نہیں ہے اور اگر جہاد نفل ہو اور کچھ مجاہدین فرض کفایہ کے طور پر جہاد کررہے ہوں تو اس صورت میں والدین کی اجازت ضروری ہے اور اگر وہ اجازت نہ دیں تو وہ جہاد کے لیے نہ جائے جیساکہ اہل علم کے ہاں یہ بات معروف ہے۔اس قاعدہ کے پیش نظر یہ دیکھا جائے کہ اگر یہ جہاد فرض عین ہے تو خالق کی معصیت میں مخلوق کی اطاعت نہیں ہے اور اگر یہ جہاد نفل ہے تو پھر اس کے لیے والدین سے اجازت لینا ضروری ہو گا۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب