السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
والد کی وفات کے بعد ہمارے ساتھ ہی گھر میں مقیم ہیں اور وہ ناخواندہ ہیں۔ جب ہم انہیں بعض اذکار یا قرآن مجید کی چھوٹی چھوٹی سورتیں سکھانا چاہتے ہیں تو یہ سیکھ نہیں سکتیں لیکن اس کے باوجود یہ فرض و نفل نمازوں اور روزوں کی خوب پابندی کرتی ہیں۔آپ نصیحت فرمائیں کہ ہم ان کے ساتھ کس طرح معاملہ کریں تاکہ ان کے ساتھ نیکی کرنے اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم نصیحت کرتے ہیں کہ کوشش کر کے اپنی والدہ کو قرآن مجید کی چھوٹی چھوٹی سورتیں اور نمازوں کے بعد کے مختلف شرعی اذکار سکھادو اور کشھ دیگر داعئیں بھی سکھادو جو ان کے لیے دین ودنیا کے اعتبار سے منفعت بخش ثابت ہں۔ان کے لیے سورت فاتحہ کا پڑھنا بھی کافی ہے لہذا خوب کوشش کرکے انہیں سورت فاتحہ ضرور سکھادوتاکہ وہاس کو اچھی طرح خفظ کرلیں اور اگر ان کے لیے یہ آسانی سے ممکن ہو کہ نماز فجر میں اور طہر وعصر اور مغرب وعشاء کی پہلی اور دوسری رکعت میں سورت فاتحہ کے ساتھ ساتھ قرآن شریف کی دیگر چھوٹی چھوٹی سورتیں یا کچھ آیتیں پڑھ سکیں تو یہ افضل ہے۔اللہ تعالیٰ ہر نیکی کے کام میں آپ کی مدد فرمائے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب