السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اٹھارہ برس کا ایک طالب علم ہوں۔کیا میرے لیے والدین اور بڑے بھائیوں کو بتائے بغیر جہاد فی سبیل اللہ کے لیے جانا جائز ہے؟ یاد رہے کہ میں نے قبل ازیں عمرہ کیا ہوا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہماری رائے میں ابھی تک ہمارے ملک کے حالات اس حد تک نہیں پہنچے کہ جہاد فرض عین ہو' لہذا جہاد کے لیے والدین کی رضامندی ضروری ہے' فریضہ حج کو جلد سرانجام دینا واجب ہے 'البتہ اگر جہاد فرض عین ہو تو پھر حج کو مؤخر کرنا بھی جائز ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب