سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(281) جہاد والدین کی رضا کے ساتھ مشروط ہے

  • 10638
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1049

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اٹھارہ برس  کا ایک طالب  علم ہوں۔کیا  میرے  لیے والدین اور بڑے  بھائیوں کو بتائے  بغیر  جہاد  فی سبیل اللہ  کے لیے جانا  جائز  ہے؟ یاد رہے کہ میں نے قبل ازیں عمرہ کیا ہوا ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری  رائے  میں ابھی  تک  ہمارے  ملک  کے حالات  اس حد  تک  نہیں پہنچے  کہ جہاد  فرض  عین  ہو' لہذا  جہاد  کے لیے والدین  کی رضامندی  ضروری  ہے' فریضہ حج  کو جلد  سرانجام  دینا واجب  ہے 'البتہ  اگر  جہاد  فرض  عین  ہو تو  پھر  حج کو مؤخر  کرنا  بھی جائز  ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص221

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ