سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(274) وہ رشتہ دار جن صلہ رحمی واجب ہے

  • 10631
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2071

سوال

(274) وہ رشتہ دار جن صلہ رحمی واجب ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 وہ کون سے رشتہ دار ہیں جن سے  صلہ رحمی  کرنا واجب  ہے'بعض لوگ کہتے  ہیں کہ بیوی کی طرف  سے رشتہ دار  ارحام میں سے نہیں ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ارحام سے مراد وہ رشتہ  دار  ہیں جن کا نسب  کے اعتبار  سے ماں اور باپ  کی طرف  سے تعلق  ہو۔ سورۃ الانفال  اور سورۃ الاحزاب  کی حسب  ذیل آیت میں  یہی  رشتہ دار  مراد ہیں:

﴿وَأُولُوا الأَر‌حامِ بَعضُهُم أَولىٰ بِبَعضٍ فى كِتـٰبِ اللَّهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَىءٍ عَليمٌ ﴿٧٥﴾... سورةالانفال

’’اور رشتہ دار اللہ کے حکم کی رو  سے ایک دوسرے سے زیادہ حق دار ہیں۔‘‘

ان میں سے  سب  زیادہ  قریبی رشتہ دار آباء'امہات'اجداد 'اولاد  اور نیچے  تک  ان کی اولاد  ہیں۔  پھر قریبی  باھئی اور ان کی اولاد ۔چچے ' پھوپھاں اور ان کی اولاد ۔ماموں'خالائیں اور ان کی اولاد  ہیں۔ صحیح حدیث میں ہے کہ جب ایک  سائل  نے  رسول اللہﷺ  سے یہ سوال کیا:

((من ابر قال :امك "ثم امك "ثم امك" ثم اباك  ثم الاقرب  فالاقرب  )) ( سنن ابي  داود ‘الادب  ‘باب في  بر الوالدين ‘ح :٥١٣٩ وجامع الترمذي ‘البر  وصلة’باب  ماجاء في بر الوالدين ’ح: ١٨٩٧)

’’میں  کس سے نیکی  کروں؟ آپ نے فرمایا'اپنی ماں سے ۔ پھر  اپنی ماں سے 'پھر  اپنی ماں 'پھر  اپنے  باپ  سے 'پھر  جو  شخص  جس  قدر  زیادہ  قریبی  رشتہ دار  ہے"اس سے (اسی قدر زیادہ  نیکی کرو)‘‘

اس مضمون  کی اور بھی بہت سی  احادیث ہیں۔ بیوی  کے رشتہ دار شوہر  کے لیے ارحام نہیں ہیں جب کہ  قرابت دار  نہ ہوں البتہ  وہ اس بیوی سے  ہونے والی  اس کی اولاد  کے لیے  ضرور ارحام ہوں گے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص215

محدث فتویٰ

تبصرے