السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ویسے تو سب بچوں سے پیار کرنا چاہئے اور سب پر رحم کرنا چاہئے لیکن کچھ بچے دیگر بچوں کی نسبت زیادہ پیارے لگتے ہیں اور آدمی ان کو چاہتا ہے اور زیادہ پیار کرتا ہے تو کیا یہ نا انصافی کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔ چاہے بچے اپنے ہوں یا بھائیوں بہنوں کے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!کھانا ،لباس اور ان کے ساتھ کھیل کود سمیت تمام ظاہری معاملات میں ان سے عدل وانصاف کرنا والدین پر فرض اور لازم ہے ۔ورنہ حق تلفی پر گناہ کے مرتکب ہوں گے۔لیکن دل کا معاملات اللہ کے ہاتھ میں ہیں ،اگر دلی طور پر کوئی بچہ زیادہ پیارا لگتا ہے تو اس پر آپ کا مواخذہ نہیں ہوگا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |