سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز جمعہ کے بعد کی سنتیں

  • 10578
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1460

سوال

نماز جمعہ کے بعد کی سنتیں
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  اور حضرا ت صحا بہ کرا م رضوان اللہ عنہم اجمعین کیا نماز جمعہ کے بعد بھی کچھ رکعتیں پڑھتے تھے  یا نہیں ؟ جمعہ کے بعد  نقل پڑ ھنے کا کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سے پہلے بھی فتو ی کمیٹی کو اسی طرح کا سوال مو صو ل ہو ا تھا جس کا کمیٹی نے حسب ذیل جوا ب دیا تھا : "حضرت ابو ہر یرہ سے مروی صحیح حدیث  سے یہ ثا بت ہے کہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فر ما یا :

(اذا صلي احدكم الجمعة فليصل بعدها اربعا)(مسلم الجمعة)

"جب تم میں سے کو ئی جمعہ پڑ ھے تو وہ جمعہ کے بعد چا ر رکعتیں پڑ ھے ۔"

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ :

(ان النبي صلي الله عليه وسلم كان لا يصلي بعد الجمعة حتي ينصرف فيصلي ركعتين في بينه)(صحیح مسلم)

"نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد اپنے گھر میں دو رکعتیں پڑ ھا کر تے تھے ۔"ان دونو ں حدیثو ں میں تطبیق اس طرح ہے کہ نماز ی مسجد میں پڑھے تو چا ر رکعا ت اور اگر گھر میں پڑ ھے تو دو رکعتیں پڑ ھ لے اور ایک دوسری تطبیق اس طرح دی گئی ہے کہ کے جمعہ کے بعد کم از کم دو رکعتیں اور زیا دہ سے زیا دہ چا ر ہیں خوا ہ گھر میں پڑ ھے یا مسجد میں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص536

محدث فتویٰ

تبصرے