سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(260) فرض نماز کے بعد بلند آواز سے اجتماعی ذکر

  • 1057
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1138

سوال

(260) فرض نماز کے بعد بلند آواز سے اجتماعی ذکر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض ممالک میں فرض نمازوں کے بعد سورئہ فاتحہ، ذکر اور آیت الکرسی کو اجتماعی طور پر بلند آواز سے پڑھا جاتا ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

نماز کے بعد سورئہ فاتحہ، آیت الکرسی اور ذکر اجتماعی طور پر بلند آواز سے پڑھنا بدعت ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے بارے میں یہ بات معروف ہے کہ وہ نماز کے بعد آواز سے ذکر تو کیا کرتے تھے لیکن ان میں سے ہر شخص انفرادی طور پر اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا کرتا تھا، یہ لوگ نماز کے بعد اجتماعی طور پر ذکر نہیں کیا کرتے تھے۔ فرض نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا سنت ہے جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

«کانَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّکْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنَ الْمَکْتُوبَةِ َ عَلَی عَهْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» (صحيح البخاري، الاذان، باب الذکر بعد الصلاة، ح: ۸۴۱)

’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کے عہد میں جب لوگ فرض نماز سے فارغ ہوتے تو بلند آواز سے ذکر ہوتا تھا۔‘‘

نماز سے فراغت کے بعد سری یا جہری طور پر سورئہ فاتحہ پڑھنے کے بارے میں مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی کوئی حدیث معلوم نہیں۔ حدیث میں تو صرف ’’آیت الکرسی، سورت اخلاص اور معوذتین‘‘ پڑھنے کا ذکر ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ289

محدث فتویٰ

تبصرے