سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مسافر جب کسی شہر میں پہنچ جائےتو کیا پھر بھی جمع اور قصر کر ے؟

  • 10558
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 971

سوال

مسافر جب کسی شہر میں پہنچ جائےتو کیا پھر بھی جمع اور قصر کر ے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسا فر جب کسی شہرپہنچ جا ئےاور وہا ں کے مستقل با شندوں میں سے تو نہ ہو لیکن وہ علا ج وغیر ہ کی غرض سے وہا ں دو یا تین دن کے لئے مقیم ہو تو اس کے لئے یہ جا ئز ہے یا نہیں کہ نما ز کو جمع اور قصر کے سا تھ ادا کر ے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مسا فر کسی شہر میں پہنچ جا ئے وہا ں کسی مقصد کی خا طر اس کا قیا م ہو کہ مقصد پو را ہو نے کے بعد اس نے واپس لو ٹنا ہو تو وہ مسا فر ہی ہے عو رت نماز کو قصر تو کر ے گی لیکن جمع نہیں کر ے گی جمع کر بھی لے تو کو ئی حرج نہیں مر د کو جما عت کے سا تھ نماز ادا کر نا اور پو ری نماز پڑھنا لا ز م ہو گا ہاں البتہ اگر جما عت فوت ہو جا ئے تو پھر وہ دو رکعات پڑھ سکتا ہے خوا ہ اس کی مدت قیا م طویل ہو یا قصیر خو اہ وہ ایک ما ہ یا دو ما ہ یا پا نچ ماہ یا اس سے بھی زیا دہ مد ت کے لئے قیا م کر ے بشرطیکہ اس کی اقامت اس طرح کی شر ط کے سا تھ مشرو ط ہو کہ جو نہی اس کی غرض پو ر ی ہو گئی وہ اپنے وطن وا پس لو ٹ جا ئے گا ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص525

محدث فتویٰ

تبصرے