سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جب امام قرات میں غلطی کر ے اور کو ئی تصحیح کرنے والا بھی نہ ہو

  • 10533
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 971

سوال

جب امام قرات میں غلطی کر ے اور کو ئی تصحیح کرنے والا بھی نہ ہو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب امام نما ز میں قرآن مجید کی قرا ت کر رہا ہو اور پھر وہ آیت کا آخر ی حصہ بھو ل جا ئے اور نما زیو ں میں سے بھی کو ئی رہنما ئی کر نے وا لا نہ ہو تو کیا وہ تکبیر کہہ کر رکو ع میں چلا جا ئے یا کو ئی دوسر ی سو ر ۃ پڑ ھنی شرو ع کر دے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں اسے  اختیا ر ہے کہ اگر چا ہے تو اللہ اکبر کہہ کر قرات کو ختم کر دے اور اگر چا ہے  تو کسی دوسری سورۃ کی ایک یا چند آیا ت پڑھ لے جیسا کہ اس نما ز سے متعلق  سنت مطہر ہ کا تقا ضا ہو بشرطیکہ اس بھو ل کا تعلق سور ۃ فا تحہ  سے نہ ہو اور اگر اس کا تعلق سورۃ فاتحہ سے ہو تو مکمل سو ر ۃ فا تحہ کی قرا ت وا جب ہے کیو نکہ سورۃ فاتحہ کی قرا ت نماز کا رکن ہے

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص514

محدث فتویٰ

تبصرے