سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

فاسق جاہل اور بیوقوف وغیرہ کی امامت

  • 10521
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 740

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص دا ڑ ھی منڈا تا ہو یا سگریٹ نو شی کر تا ہو یا جا ہل اور بیوقو ف ہو اور قرآن پڑ ھنا نہ جا نتا ہو تو اس کے پیچھے نما ز پڑ ھنے کا کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سگر یٹ نو شی کر نے وا لا اور داڑھی منڈا نے وا لا اگر مستقل یا غیر مستقل امام ہو ا اور اس کے علا و ہ کسی دوسرے امام کے پیچھے نما ز پڑھنا ممکن ہو تو پھر کسی دوسر ے امام ہی کے پیچھے نما ز ادا کی جا ئے اور اگر کسی دوسرے کے پیچھے ممکن نہ ہو تو پھر جما عت کے ثوا ب کے حصو ل کے لئے اس کے پیچھے نما ز پڑ ھ لی جا ئے اگر ایسا امام مستقل ہو اور اسے بد ل کر اس سے بہتر امام مقرر کر نا ممکن ہو تو یہ وا جب ہو گا اور اگر امام کو بد لنا نہ ممکن ہو کہ اس سے بہتر کو ئی دوسرا امام مو جو د نہ ہو یا اسے امامت سے معزو ل کر نے میں زبر دست خرا بیوں کے پیدا ہو نے کا اندیشہ ہو تو پھر اسے بر قرار رکھا جا ئے تا کہ اعلی مصلحت کے حصو ل کی خا طر ادنی مصلحت کو قر با ن کر دیا جا ئے اور بڑ ی خرا بی کی نسبت چھوٹی  خرا بی کو اختیا ر کر لیا جا ئے ۔ با قی رہی جا ہل و بیو قو ف  کی امامت تو صحیح مسلم میں ابو مسعو د بد ی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا

(يوم القوم اقروهم لكتاب الله فان كانوا في القراءة سواء فاعلمهم بالسنة فان كانوا في السنة سواء فاقدمهم هجرة فان كانوا في الهجرة سوء فاقدمهم سنا)(صحیح مسلم )

قو م کی امامت وہ کر و ائے جوا ن میں کتا ب اللہ زیا دہ پڑ ھنے والاہو اگر وہ قرات میں برا بر ہو ں تو پھر وہ امامت کر وائے جو سنت  کو زیا دہ جاننے وا لا ہو اگر وہ سنت کے علم میں بھی برا بر ہو ں تو پھر وہ جو ہجرت کر نے میں مقدم ہو اگر وہ ہجر ت میں بھی برا بر ہو تو پھر وہ امامت کروائے جو عمر میں ان سے بڑا ہو ۔ "

 ایک روا یت میں ذکر یہ ہیں کہ:

(سلما ولا يومن الرجل الرجل في سلطانه ولا يقعد في بيته علي تكر منه الا باذنه)(صحیح مسلم )

جو اسلا م قبو ل کر نے میں مقد م ہو کو ئی آدمی کسی دوسر ے آدمی کی جگہ امامت نہ کر وا ئے اور نہ اجا ز ت کے بغیر کسی کی عز ت کی جگہ پر بیٹھے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص507

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ