سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ننگے سر امام کی امامت کا حکم

  • 10518
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 865

سوال

ننگے سر امام کی امامت کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ جا ئز ہے کہ امام ننگے سر نماز پڑ ھا ئے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سر اور غیر نما ز میں مر دوں کے لئے خو اہ وہ با لغ ہو ں یا نا بالغ ستر نہیں ہے لہذا اسے نما ز اور غیر نما ز حا لت میں ڈھا نپنا وا جب نہیں ہے لیکن حسب عا دت منا سب لبا س کے سا تھ سر کو ڈ ھا نپنا جب کہ اس میں شریعت کی مخا لفت نہ ہو ز ینت کے قبیل میں سے ہے لہذا حسب ذیل ارشا د با ر ی تعا لیٰ  کے مطا بق نماز میں سر کو ڈنپنا مستحسن ہو گا :

﴿يـٰبَنى ءادَمَ خُذوا زينَتَكُم عِندَ كُلِّ مَسجِدٍ ...﴿٣١﴾... سورة الاعراف

اے نبی آدم ! ہر نما ز کے وقت اپنے تئیں مز ین کیا کر و ۔" امام کو نسبتاً اس کا کچھ زیا دہ خیا ل رکھنا چا ہئے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص506

محدث فتویٰ

تبصرے