سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کپڑوں کو میلا ہونے کے بہانے نماز ترک کرنا

  • 10511
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1074

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا ایک دوست موٹر ورکشاب میں کام کرتا ہے۔ میں اس نماز پڑھنے کی دعوت دیتا ہوں تو وہ یہ کہہ کر میری دعوت کو مسترد کردیتا ہے کہ اس کے کپڑے صاف نہیں ہیں۔اس کے لئے کپڑوں کو بدلنا مشکل ہے لہذا وہ گھر واپس جا کر نماز پڑھ لے گا تو اس کے اس عمل کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے مذکورہ دوست کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ نماز باجماعت ادا کرے اس کے لئے گھر واپس لوٹنے تک نماز کو موخر کرنا جائز نہیں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے کہ:

من سمع النداء فلم يات فلا صلاة له الا من عذر (سنن ابن ماجه)

''جو شخص آذان سنے اور پھر نماز کے لئے نہ آئے تو اس کی نماز نہیں ہوتی الا یہ کہ کوئی عذر ہو۔''

ہاں البتہ اگر کپڑے ناپاک ہوتو انھیں دھونا یا تبدیل کرکے پاک کپڑے پہننا واجب ہے ہم اللہ تعالیٰ سے یہ د عا کرتے ہیں کہ وہ ہم سب کو ہدایت سے بہرہ مند فرمائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص499

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ