سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مفرد کے لئے نماز توڑ کرجماعت میں شامل ہونا جائز ہے

  • 10508
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 681

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص تنہا نماز پڑھ رہا تھا کہ اسی اثناء میں ایک جماعت مسجد میں داخل ہوئی اور اس نے نماز باجماعت شروع کردی تو کیا یہ شخص اپنی نماز کوتوڑ دے یا نفل کی نیت کرلے تاکہ ان کے ساتھ مل کر باجماعت نماز ادا کرسکے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

افضل یہ ہے کہ اسے نفل نماز میں بدل دے اور پھر باجماعت نماز ادا کرنے والوں میں شامل ہوجائے تاکہ نماز باجماعت کا اجروثواب حاصل کرسکے اور اگر نماز کوتوڑ کر باجماعت اداکرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ اس نے نمازی سے متعلق ایک شرعی مصلحت کی وجہ سے نماز کوتوڑا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص498

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ