نماز کی قضاء کےحوالے سےیہ سوال پوچھنا ہے کہ جب انسان کئی سالوں تک نماز کو ترک کئے رکھے توکیا اس کے لئے قضاء دینا جائز ہے؟اور قضاء دیتے ہوئے کیا ہر وقت کی نماز کے ساتھ اس وقت کی نماز کی قضاء دے یا کس طرح قضاء دے؟
جب آدمی کئی سال تک نمازوں کو ترک کرنے کے بعد توبہ کرلے اور نماز کو (باقاعدگی کے ساتھ) پابندی سے پڑھنا شروع کردے تو اس پر متروکہ(چھوڑی ہوئی) نمازوں کی قضاء لازم نہیں ہے کیونکہ اگر مترو کہ تمام نمازوں کی قضاء بھی لازم ہوتی تو اس سے بہت سے توبہ کرنے والے بد دل ہوجاتے لہذا توبہ کرنے والے کو شریعت کا صرف یہ حکم ہے کہ وہ مستقبل میں نماز کی پابندی کرے اور کثرت کے ساتھ نوافل پڑھے صدقہ خیرات کرے اور دیگر نیکی کے کام کرے اس سے تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ کو قبول فرمالیتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب