سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تارک نماز کو سلام کہنا

  • 10491
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 907

سوال

تارک نماز کو سلام کہنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ظالم حکمرانوں کو رحمۃ اللہ علیہ کہنا اور تارک نماز کوسلام کہنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان ظالم حکمرانوں کورحمۃ اللہ علیہ کہنا جائز ہے جو ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوئے جو شخص نماز کا انکار کرتے ہوئے اسے ترک کرتا ہے وہ کافر ہے۔اور اس پر تمام امت کا اجماع ہے۔اور جو شخص انکار کی وجہ سے تو نہیں بلکہ محض سستی وکاہلی کی وجہ سے نماز ترک کرتا ہے۔توعلماء کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے لہذا اسے سلام کرنا یا اس کے سلام کا جواب دینا جائز نہیں کیونکہ اسے مرتد شمار کیا جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص486

محدث فتویٰ

تبصرے