کیا ظالم حکمرانوں کو رحمۃ اللہ علیہ کہنا اور تارک نماز کوسلام کہنا جائز ہے؟
ان ظالم حکمرانوں کورحمۃ اللہ علیہ کہنا جائز ہے جو ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوئے جو شخص نماز کا انکار کرتے ہوئے اسے ترک کرتا ہے وہ کافر ہے۔اور اس پر تمام امت کا اجماع ہے۔اور جو شخص انکار کی وجہ سے تو نہیں بلکہ محض سستی وکاہلی کی وجہ سے نماز ترک کرتا ہے۔توعلماء کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے لہذا اسے سلام کرنا یا اس کے سلام کا جواب دینا جائز نہیں کیونکہ اسے مرتد شمار کیا جائے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب