سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جو نماز نہیں پڑھتا وہ کافرہے

  • 10486
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 872

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری مشکلات کا خلاصہ یہ ہے کہ میرا شوہر شرابی ہے وہ نماز بھی نہیں پڑھتا اور رمضان کے روزے بھی نہیں رکھتا ایک سال سے بے کار ہے او ر کوئی کام بھی نہیں کرتا میرے اس سے دو نابالغ بچے ہیں اور اب میں اپنے ماں باپ کے گھر میں ہوں جب کہ میرا شوہر مختلف حیلوں اور بہانوں سے مجھے اپنے گھر لے جانا چاہتا ہے۔ میں بچوں کی وجہ سے بہت پریشان ہوں تو کیا اس کے پاس چلی جاؤں؟یا اس سے طلاق کا مطالبہ کروں کیونکہ میں نے سنا ہے کہ بے نماز اور شرابی کے ساتھ زندگی بسر کرنا جائز نہیں لہذا براہ کرم مہربانی فرمایئے کہ میں کیا کروں؟اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر سے نوازے!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ شوہر جو نماز نہیں پڑھتا وہ کافر ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:

العهد الذي بيننا وبينهم الصلاة فمن تركها فقد كفر

(سنن ترمذی)

‘‘وہ عہد جوہمارے اوران کے مابین ہے،نمازہے،جواسے ترک کردے وہ کافر ہے۔’’(احمد،اہل سنن باسنادصحیح)نیز آپؐ نے فرمایاہے کہ

بين الرجل وبين الكفر والشرك ترك الصلاة (صحیح مسلم)

‘‘آدمی اورکفر وشرک کے درمیان فرق، ترک نماز سے ہے۔’’

اسے اما م مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے لہذا تارک نماز کافر ہے خواہ وہ نماز کے وجوب کا انکار کرے یا نہ کرے ہاں اگر وہ نماز کے وجوب کا منکر ہے تو ا س پرتمام مسلمانوں کا اجماع ہے کہ و ہ کافر ہے اور اگر وہ سستی اور کاہلی کی وجہ سے نماز ترک کرتا اور اس کے وجوب کا انکار نہیں کرتا ہے۔ تو مذکورہ بالا دو اور ان کے ہم معنی دیگر احادیث کے پیش نظر علماء کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے!

اے سوال کرنے والی خاتون!تیرے لئے اس وقت تک اپنے مذکورہ شوہر کی طرف واپس جانا جائز نہیں جب تک وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرکے نماز کی حفاظت نہیں کرتا۔اللہ تعالیٰ اسے ہدایت بخشے اور خالص توبہ کی توفیق عطاء فرمائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص483

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ